اسلام آباد،24ڈسمبر(ایجنسی) پاکستان میں 11 سال کے ایک لڑکے نے صدر ممنون حسین کے دفتر پر اپنی ایک تقریر کی مبینہ چوری کے لئے مقدمہ کیا ہے. طالب علم کا کہنا ہے کہ اس نے یہ تقریر پاکستان کے بانی محمد علی جناح کی جینتی پر منعقد کئے جانے والے پروگرام میں دینے کے لئے تیار کیا تھا.
چھٹی کلاس میں پڑھنے والے محمد سبیل حیدر نے اپنے والد نسیم عباس ناصر کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ کا رخ کیا. اس نے اپنی تقریر کے مواد 'چرانے' اور اس کی منظوری کے بغیر اسے کسی اور کو دینے کے لئے صدر دفتر کے خلاف پٹیشن دائر کی.
text-align: start;">
'ایکسپریس ٹربیون' کی خبر کے مطابق جسٹس عامر فاروق نے حیدر کی پٹیشن برقرار رکھنے پر فیصلہ محفوظ رکھا. حیدر نے صدر کے سیکرٹری، صدر سیکرٹریٹ کے ایڈیشنل سکریٹری، ، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ٹیلی ویژن کے منیجنگ ڈائریکٹر اور اسلام آباد کالج فار گرلز کی پرنسپل کے ذریعے عائشہ نام کی ایک لڑکی کو مدعا علیہ بنایا ہے.
حیدر نے عرضی میں کہا کہ اس نے اس سال 23 مارچ کو صدر کے دفتر کی طرف سے منعقد پروگرام میں حصہ لیا تھا اور تقریر دیا تھا. بعد میں صدر نے انہیں ایک تعریف میں خط دیا تھا.